کویت میں حکام نے ایک بڑے جعل سازی نیٹ ورک کا پردہ فاش کیا ہے جو براہِ راست نشر ہونے والے ریفل (lucky draw) فراڈ میں ملوث تھا۔ یہ نیٹ ورک لوگوں کو دھوکہ دے کر ان سے پیسے بٹورنے کے لیے سوشل میڈیا اور دیگر ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کا استعمال کر رہا تھا۔

فراڈ کا طریقہ کار

یہ جعلساز گروہ لائیو ریفل ڈراز کا انعقاد کرتا تھا، جن میں لوگوں کو مختلف انعامات جیتنے کی پیشکش کی جاتی تھی۔ دھوکہ دہی کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے ایسے جعلی لکی ڈرا شوز پیش کیے جاتے تھے جو حقیقت پر مبنی نظر آتے تھے۔ ناظرین کو قائل کرنے کے لیے مصنوعی جیتنے والے اور خوش ہونے والے افراد بھی شامل کیے جاتے تھے۔

شرکاء کو بتایا جاتا تھا کہ وہ انعام جیت چکے ہیں، لیکن انعام حاصل کرنے کے لیے پہلے انہیں ایک مخصوص رقم یا فیس ادا کرنی ہوگی۔ جیسے ہی لوگ یہ رقم ادا کرتے، جعلساز نیٹ ورک غائب ہو جاتا اور متاثرہ افراد کو کوئی انعام نہیں ملتا۔

متاثرہ افراد کی بڑی تعداد

اس اسکینڈل میں ہزاروں افراد متاثر ہوئے ہیں، جن میں مقامی شہری اور غیر ملکی دونوں شامل ہیں۔ خاص طور پر وہ لوگ جو فوری انعامات جیتنے کی امید رکھتے تھے، اس دھوکہ دہی کا شکار بنے۔ ان میں زیادہ تر افراد کو پیغامات اور فون کالز کے ذریعے بھی رابطہ کر کے دھوکہ دیا گیا۔

حکام کی کارروائی

کویتی حکام نے اس جعلساز نیٹ ورک کی سرگرمیوں کا سراغ لگانے کے بعد متعدد افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔ تفتیش کے دوران پتہ چلا کہ یہ نیٹ ورک بین الاقوامی سطح پر کام کر رہا تھا اور دیگر ممالک میں بھی اسی طرح کی دھوکہ دہی میں ملوث ہو سکتا ہے۔

عوام کے لیے انتباہ

حکام نے عوام کو متنبہ کیا ہے کہ وہ کسی بھی قسم کے لکی ڈرا یا انعامی اسکیم میں شرکت کرنے سے پہلے اس کی مکمل تصدیق کریں۔ اگر کوئی انعام حاصل کرنے کے لیے فیس یا رقم مانگے، تو سمجھ لیں کہ یہ دھوکہ دہی ہو سکتی ہے۔

نتیجہ

یہ واقعہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ جعل ساز افراد جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے عام شہریوں کو دھوکہ دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ایسے کسی بھی ریفل یا انعامی مقابلے میں شرکت سے پہلے احتیاطی تدابیر اختیار کرنا ضروری ہے تاکہ کسی بھی قسم کے مالی نقصان سے بچا جا سکے۔

یہ خبر اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ کویت میں ایک جعل سازی کا نیٹ ورک بے نقاب ہوا ہے جو براہِ راست نشر ہونے والے ریفل (lucky draw) فراڈ میں ملوث تھا۔اس نیٹ ورک کے ذریعے لوگوں کو یہ یقین دلایا جا رہا تھا کہ وہ کسی انعامی اسکیم میں حصہ لے رہے ہیں، لیکن درحقیقت یہ ایک دھوکہ تھا۔ ممکنہ طور پر، سوشل میڈیا یا ٹی وی پر لائیو ریفل ڈراز کا ڈرامہ رچایا جاتا تھا تاکہ عوام کو دھوکا دے کر ان سے پیسے بٹورے جائیں۔ حکام نے اس نیٹ ورک کا پردہ فاش کرکے مزید تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *